حیدرآباد، 10؍ ستمبر (پریس نوٹ) جسٹس سچر نے حکومت ہند کو جو رپورٹ پیش کی
اس میں با لخصوص مسلمانوں کی پسماندگی کا ذکر کیا ہے۔ قرآن مجید کا پہلا
لفظ اقراء تھا یعنی پڑھو اور ہماری شریعت میں تعلیم پر کافی زور دیا گیا
ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، رجسٹرار نے مولانا آزاد
اردو یونیورسٹی کے شعبہ آئی ٹی آئی (صنعتی تربیتی ادارہ)میں آج نئے بیاچ
کی تعارفی تقریب کے موقع پر کیا ۔ انہوں نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا
کہ طلبہ کورس کی تعلیم کے ساتھ انگریزی زبان پر بھی عبور حاصل
کریں۔پروفیسر رحمت اللہ نے خاص طور پر اردو میڈیم طلباء کو احساس کمتری کا
شکار نہ ہو نے
اور عزم مصمم کے ساتھ محنت کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا مشورہ دیا
۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچہ جو اپنی مادری زبان میں جتنا بہتر سمجھ سکتا ہے
وہ دوسری زبان میں نہیں سمجھ سکتا۔ تقریب کی صدارت ڈاکٹر محمد یوسف خان
،پرنسپل آئی ٹی آئی/پالی ٹکنک نے کی ۔ پر وفیسر فضل الرحمن ، ڈین اسکول آف
سائنسس ، ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر منور حسین ، ڈاکٹر محمد یوسف خان نے بھی
طلباء کو مشوروں سے مستفید کیا ۔اس تقریب میں آئی ٹی آئی کے اساتذہ کے
علاوہ طلباء کے سر پرستوں نے بھی شرکت کی۔ ۔ نظامت کے فرائض جناب
عبدالقدیر ، انسٹرکٹر نے انجام دےئے۔ آخرمیں جناب عاصم، انسٹرکٹر کے اظہا ر
تشکر کے ساتھ اس تقریب کا اختتام عمل میں آیا ۔